پائیتھن: اسٹرنگ Concatenation، اسائنمنٹ اور تقابلی آپریٹرز (4)

جیسا کہ ہم نے پچھلے حصوں میں پروگرامنگ کی بنیادی اجزاء کو سمجھنے کی سعی کی تو ہم یہاں مزید بنیادی چیزوں کو ہی لیکر چلیں گے۔

اسٹرنگ Concatenation:

اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم دو یا زائد اسٹرنگ کو باہم لکھے تو اس کیلئے + کا آپریٹر استعمال کرتے ہیں

فرض کریں "Hello" اور "World" دو اسٹرنگ ہیں اور ہم چاہتے ہیں انہیں باہم ایک سٹرنگ میں ملا کر لکھیں جیسے "Hello World" تو ہم اسے ایسے لکھیں گے

var_1 = "Hello"
var_2 = "World"
print(var_1 + var_2) # HelloWorld

اور ہم اسے ایسے بھی لکھ سکتے ہیں

print("Hello" + "World")

اور اگر ہم کوئی تیسرا اسٹرنگ بھی ملانا چاہے تو اسے + کیساتھ لکھیں گے۔

اس کے علاوہ اگر ہم اسے مزید پریسائز کرے تو جو بالکل مختلف میتھڈ ہے تو ہم واوین سے قبل f لکھیں گے اور تمام ویری ایبلز کو کرلی بریکیٹ میں لکھیں گے اس طرح

print(f"{var_1} {var_2}")

یہاں ہمیں + نہیں لگانا ہے اور اگر ہم کرلی بریکیٹ دیے کچھ بھی لکھیں گے وہ اسٹرنگ تصور ہوگا, جیسے

print(f"{var_1} World")
print(f"Hello World")
Example Program:

اب ہم ایک پروگرام بناتے ہیں جو کہ ہمیں کل نمبر اور حاصل نمبر کا % فیصد نکال کر دے۔

# Program for finding percentage
obtained_number = input("Obtained Number: ")
total_number = input("Total number: ")
#کیونکہ ان پٹ اسٹرنگ ڈیٹا ٹائپ لیتا ہے تو ہمیں اسے پہلے float یا int میں تبدیل کرنا ہوگا۔
obtained_number = float(obtained_number)
total_number = float(total_number)
ratio = obtained_number / total_number
percent = ratio * 100
print(f"percentage: {percent}%")

اسائنمٹ آپریٹر:

اب ہم اسائنمنٹ آپریٹر کی بات کرتے ہیں جسکا عام مطلب ہم متغیرات میں سمجھ چکے ہیں لیکن یہاں مقصد مزید آپریٹرز کو اجاگر کرنا ہے۔

ہم جب بھی کوئی متغیر بناتے ہیں یا اپڈیٹ کرتے ہیں تو عموماََ ہم یہ کام = کے نشان سے کرتے ہیں جو کہ ایک اسائنمٹ آپریٹر کہلاتا ہے۔ اسکا مقصد کسی چیز کو برابر لینا مقصود نہیں بلکہ صرف متغیر کو محفوظ یا اپڈیٹ کرنا ہے۔

لیکن ہم یہاں چاہتے ہیں کہ ہم اس کی بنیاد بنا کر حسابی آپریشنز کو خود کے متغیرات کو اپنے ہی متغیر میں اپڈیٹ کرے۔

جیسے
x = 5
x = x + 10
print(x) # 15

جو کہ خود کے متغیر میں 10 کا اضافہ کرکے اسے دوبارہ x میں محفوظ کررہا ہے لیکن ہم اسے ایسے بھی لکھ سکتے ہیں

x += 10

جو کہ بالکل وہی کام انجام دے رہا ہے جو کہ اوپر والی صورت میں ہورہا ہے لیکن اب ہم اسے پریسائز صورت میں انجام دے رہے ہیں۔ اور اسی طرح ہم باقی آپریشنز کیساتھ بھی کرسکتے ہیں

x -= 2 # x = x - 2
x *= 2 # x = x * 2
x /= 2 # x = x / 2
x %= 2 # x = x % 2
x **= 2 # x = x ** 2

کَمپرژن آپریٹرز:

یہ آپریٹرز دو ویری ایبل یا ڈیٹا ٹائپس کے مابین تقابل یا تعلق کو ظاہر کرنے کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

فرض کرے ہمارے پاس دو متغیر ہیں(x جس کی ویلیو 3 ہے اور y جس کی ویلیو 5 ہے)۔

ہم چاہتے ہیں کہ ان کے مابین کمپرژن کروائے مطلب ہم جاننا چاہتے ہیں کہ آیا x برابر ہے y کے

اس کیلئے ہم == کا سائن استعمال کرتے ہیں جو کہ دو ویری ایبل کے برابر ہونے پر True ریٹرن کرتا ہے ورنہ False

x = 3 
y = 5
print(x == y) # False

چونکہ ایکس اور وائے کی ویلیو برابر نہیں تو یہ ہمیں بولین ڈیٹا ٹائپ False پرنٹ کردے گا۔

اسی طرح ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں تب ہی True ریٹرن ہو جب ہمارا ڈیٹا برابر نہ ہو تو ہم اس کیلئے != کا نشان استعمال کرینگے

print(x != y) # True
اسی طرح

اگر ایکس چھوٹا ہے وائے سے

print(x < y) # True

اگر ایکس بڑا ہے وائے سے

print(x > y) # False

اگر ایکس بڑا یا برابر ہے وائے کے

print(x >= y) # False

اگر ایکس چھوٹا یا برابر ہے وائے کے

print(x <= y) # True

اور۔۔ یا۔۔ نہیں:

یہ اصول پائیتھن پروگرامنگ میں کمپلیکس کنڈیشن لکھنے کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔

فرض کریں میں چاہتا ہوکہ مجھے کسی ایک کنڈیکشن کے ٹرو ہونے پر ٹرو ملے تو اس کیلئے or کا لفظ استعمال ہوتا ہے

جیسے
x = 3
print(x == 3 or x == 4)

یہاں پہلی کنڈیشن صحیح ہے اور دوسری کنڈیشن غلط لیکن چونکہ پہلی کنڈیشن درست ہے تو یہ ہمیں True پرنٹ کردے گا۔

اس کا قاعدہ کچھ یوں ہے:

صحیح یا صحیح = صحیح
صحیح یا غلط = صحیح
غلط یا صحیح = صحیح
غلط یا غلط = غلط

اگر ہم چاہتے ہیں کہ تمام کنڈیشن درست ہونے پر ہی ٹرو ریٹرن کرے تو اس کیلئے and کا لفظ استعمال ہوتا ہے

x = 3
print(x == 3 and x < 4)

چونکہ یہاں دونوں کنڈیشن ٹرو ہے تو ہمیں ٹرو ملے گا۔

print(x == 3 and x == 4)

لیکن اس صورت میں فالس ملے گا۔

اس کا قائدہ کچھ یوں ہے:

صحیح اور صحیح = صحیح
صحیح اور غلط = غلط
غلط اور صحیح = غلط
غلط اور غلط = غلط

نہیں کا استعمال منفی پرائے میں ہوتا ہے یہ جب ٹرو ہوتا ہے جب کنڈیشن فالس ہو جیسا کہ ہم نے اسائنمنٹ آپریٹر کی صورت میں دیکھا تھا اس صورت میں

print(x != y) # True

لیہاں ہم not کی ورڈ کا استعمال کرینگے لیکن اس کا استعمال متغیر سے پہلے کیا جاتا ہے۔

print(not x == 3) 

کیونکہ یہاں x ٹرو ہے تو ہمیں یہ فالس ریٹرن کرے گا

اور اسی طرح
print(not x != 3)

تو اس صورت میں کیونکہ x تین کے برابر نہین تو ہمیں یہ ٹرو ریٹرن کرے گا۔جیسا کہ منفی * منفی = مثبت ہوتے ہیں۔

اسکا فائدہ کچھ یوں ہے

(صحیح) = غلط
(غلط) = صحیح

یہ اضافی آپریٹرز استعمال کہاں ہوتے ہیں؟ یہ ہمیں دراصل فیصلہ سازی یا ڈیسژن لینے میں مدد کرتے ہیں۔ جو کہ ہماری اگلی قسط کا عنوان ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی