پائیتھن: حسابی آپریشنز، کمنٹس، ڈیٹا ٹائپس اور اِن پُٹ (حصہ سوئم)
تحریر: سید محسن کریم
پروگرامنگ لینگوئج بغیر ریاضی کے ادھوری ہی ہے۔ عموماً کسی بھی لیگوئج میں بنیادی پانچ آپریٹرز کا ہی استعمال کیا جاتا۔
پائیتھن میں جمع، تفریق، ضرب اور تقسیم کے اصول یکساں ہیں۔ جیسے اگر دو عدد کو جمع کرنا ہو تو ہم مندرجہ ذیل کوڈ لکھیں گے:
a = 8
b = 4
c = a + b #(عام جمع جس طرح ریاضی میں کرتے ہیں)
print(c) # 12
تفریق کی صورت میں:
c = a - b print(c) # 4
ضرب کی اور تقسیم کی صورت میں:
c = a * b print(c) # 32 c = a / b print(c) # 2
یہ تو بنیادی چار آپریٹر جو کہ عام مستعمل ہیں، ان کے علاوہ ایک خاص آپریٹر جس کا استعمال پروگرامنگ میں کیا جاتا ہے وہ Modulus ہے۔ اور اسکا نشان پرسنٹ سائن % کو صورت مین لکھا جاتا ہے۔
لیکن یہ کیا کام انجام دیتا ہے؟ اس کا کسی دو نمبر کو تقسیم کی صورت میں بچ جانے والی اضافی رقم یعنی ریمینڈر کو نکالنا ہے۔
اگر ہم چاہے ہیں کہ اگر a کو b سے تقسیم کریں یعنی 8 کو 4 سے تقسیم کریں تو ریمینڈر کیا بچے گا؟
یہاں جواب صفر ہوگا اور اسی طرح اگر 9 سے 4 کی تقسیم پر ریمینڈر 1 ہوگا۔
c = a % b # 8 % 4 print(c) # 0 c = a % b # 9 % 4 print(c) # 1
اسی طرح ہم کسی نمبر کی طاقت (پاور) بھی کیلکولیٹ کرسکتے ہیں۔ پاور نکالنے کیلئے ہم کسی عدد کو پاور کی ویلیو کی تعداد کے برابر خود کو ضرب دیتے ہیں:
# 2^2 = 2 * 2 # 3^3 = 3 * 3 * 3
لیکن پائیتھن میں یہ کام دو دفعہ ضرب کا نشان لگا کر بآسانی کیا جاسکتا ہے اس طرح:
power = 2 c = a ** power # 8^2 print(power)
تقسیم کرنے میں ہمیں بیشتر اوقات یہ مسئلہ رہتا ہے کہ ہمیں تقسیم شدہ جواب ڈیسیمل یعنی پوائنٹ کو صورت میں 2.42 ملتا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں یہ ویلیو انٹیجر یعنی 2 ملے تو اس کیلئے بھی پائیتھن میں طریقہ کار موجود ہیں ہمیں بس اتنا کرنا ہے کہ دو مرتبہ تقسیم کا نشان ایک ساتھ لکھنا ہے اس طرح:
p = 3 q = 2 r = 3 // 2 print(r) # 2
حالانکہ یہ طریقہ کار کسی بھی عدد کو اس کی چھوٹی اکائی میں بدل دیتا ہے اگر ہمارے پاس کوئی نمبر جیسے 3.9 ہے تو اس کا جواب 3 ہوگا۔
بس آپ کو پروگرامنگ میں یہی ریاضیاتی آپریشنز آنے چاہیے اور انکا استعمال بھی۔
کمنٹس:
پائیتھن یا کسی بھی پروگرامنگ لیگوئج میں کمنٹس بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں عموماً انکا استعمال پروگرام میں اہم سطر یا َسطور کو بیان کرنا ہوتا ہے تاکہ اگر آئندہ اگر آپ کا کوڈ کوئی استعمال کرے تو جان سکے کہ فلاں سطو یا کوڈ کا کیا مطلب ہے۔
اس کے علاوہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ فلاں سطر یا سطور پروگرام رن کرتے وقت نہ چلے۔ تو ہم وہاں بھی کمنٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
دراصل کمنٹ شدہ الفاظ یا کوڈ ہمارا کمپیوٹر نہیں پڑھ سکتا اور وہ انہیں اگنور کردیتا ہے۔
ہم کمنٹ کیلئے کسی بھی سطر کے ابتداء میں # کا نشان لگاتے ہیں اس طرح:
# Hum yahan comment likhenge
a = 3 # variable a
print(a)
#کے بعد والی تمام ویلیو پروگرام ریڈ نہیں کرے گا۔
لیکن ہمیں ہر سطر کمنٹ ہوئی سطر سے پہلے # لکھنا ہوگا۔
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم ایک سی زائد سطر کو یا پیراگراف کو کمنٹ کریں تو ہم اس کے لیے ٹرپل انورٹیڈ کوماز کا استعمال کرتے ہیں۔
# this is first comment # this is second comment # this is third comment
ہم اسے اس طرح بھی لکھ سکتے ہیں:
""" this is first comment this is second comment this is third comment """
اس طرح ہمیں ہر سطر سے قبل # نہیں لگانا پڑے گا۔
ہم اس کا استعمال ایسی سٹرنگ کی ویلیو اسائن کرنے کیلئے بھی استعمال کرسکتے ہیں جو کہ ایک سے زیادہ سطر پر محیط ہو۔ اس طرح:
string_name = """ First Line Second line Third line """ print(string_name)
بنیادی ڈیٹا ٹائپس اور ٹائپ کاسٹنگ:
کمپیوٹر پروگرام میں ڈیٹا ٹائپس بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ ہمیں بتاتے ہیں کہ کس طرح کا ڈیٹا پروسیس کیا جارہا ہے۔ ہم یہاں چند اہم ڈیٹا ٹائپ کو دیکھتے ہیں۔
انٹیجر:
تمام منفی و مثبت نمبر کا سیٹ انٹیجر کہلاتا ہے۔ انٹیجرز میں کوئی نمبر اعشاریہ کی صورت میں نہیں لکھا جاتا۔
مثال: 1، 10، 1324، 2221-
فلوٹ (float):
یہ عدد منفی و مثبت دونوں ہونے کیساتھ ڈیسمل پوائنٹس میں ہوتے ہیں۔
مثال: 1.0، 3.1415، 1.54
اسٹرنگ:
تمام کریکٹر چاہے وہ ا-ی ہو یا پھر a-z، اسپیشل کریکٹر یعنی @$%&* یا پھر کوئی نمبر۔ اگر تو یہ واوین کے اندر لکھے ہیں تو یہ سٹرنگ کہلائے گے جیسے:
"32", "21.2", "I am", "$100"
بولین (boolean):
بولین ویلیو، true یا فالس کی صورت میں لکھی جاتی ہیں۔
نن (None):
ہم یہ ویلیو وہاں دیتے ہیں جہاں کوئی ویلیو دینا مقصود نہ ہو تاکہ غلطیوں سے ممکنہ طور پر بچا جاسکے۔
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم کسی ڈیٹا کی ٹائپ چیک کریں تو ہم اس طرح کرسکتے ہیں:
# type a = 3 print(type(a)) #چونکہ یہ انٹیجر ہے تو جواب انٹیجر آئے گا۔ b = 3.4 print(type(b)) #چونکہ یہ فلوٹ ہے تو جواب فلوٹ آئے گا۔ c = "Hello" print(type(c)) #چونکہ یہ سٹرنگ ہے تو جواب سٹرنگ آئے گا۔
یہاں ہمیں ویلیو کی ہر صورت میں اس کا ٹائپ چیک کرنا ہے۔ اگر ہمیں چاہے کہ ہم ایک ٹائپ کو دوسری ٹائپ میں تبدیل کریں تو ہم اسے ٹائپ کاسٹنگ کہتے ہیں اور اس کا طریقہ یہ ہے:
# Type casting d = 4 d = float(d) #اب d کی ویلیو فلوٹ ہوگی print(type(d)) #فلوٹ آنے کی صورت میں d = str(d) #اب d کی ویلیو سٹرنگ کی صورت میں ہوگی print(type(d))
ان پُٹ:
ان پُٹ کے ذریعے ہم یوزر سے معلومات لے سکتے ہیں، اور یہ معلومات ہمیشہ سٹرنگ کی صورت میں ہوتی ہیں۔ اگر ہمیں ان پُٹ سے انٹیجر چاہیے تو ہمیں اسے انٹیجر میں کنورٹ کرنا ہوگا اس طرح:
name = input("Enter your name: ") age = int(input("Enter your age: ")) print("Your name is", name) print("Your age is", age)
یہاں ان پُٹ کا استعمال کرتے ہوئے یوزر سے نام اور عمر کے بارے میں معلومات لی گئی ہیں۔ اس کے بعد ان معلومات کو پرنٹ کرنے کے لیے پائیتھن کی print کمانڈ استعمال کی گئی ہے۔
یہی آپریشنز آپ کے اگلے پروجیکٹ کے لیے مددگار ثابت ہوں گے اور پائیتھن کے بنیادی کام سیکھنے کے لیے بھی یہی چیزیں آتی ہیں۔